HAMZAD KI MAN GHARRAT AQSAM
ہمزاد کے شائقین عناصرِ اربعہ اور ہمزاد کے تعلق کو بہت قریبی سمجھتے ہیں اور کوئی بھی عمل ہو وہ مزاج کے مطابق کرتے ہیں کہ یہی طریقہ درست ہے اور جلد منزل پہ لے جاتا ہے، قرآنی عملیات میں مزاج کی قید کیوں نہیں ہوتی؟ اور مختلف طریقوں سے مزاج اخذ کرنے سے مزاج مختلف کیوں آتا ہے ؟ لیکن سب سے اہم سوال یہ ہے کہ یہ عناصر ہیں کیا؟
آگ پانی مٹی ہوا
کی اس تقسیم نے ہمزاد کے شائقین کو برسوں مشقت میں ڈالا اور حاصل بھی کچھ نا ہوا۔
حکماء کے مطابق کائنات انہی چار عناصر سے بنی ہے۔ انسان بھی انہی کی قید میں ہے۔
اللہ نے انسان کو مٹی سے بنایا مگر وہ بےجان ہی رہا۔ جب اللہ نے اس میں اپنی طرف سے روح پھوںکی تو زندہ انسان بن گیا۔ اسی طرح اللہ نے جنات کو آگ سے پیدا فرمایا۔ روح کے بارے مجھ سے بہت سے سوال کیے گئے اور میں انتظار کرتا رہا کہ کبھی کوئی صاحبِ علم آکے وہ سوال اٹھائے جو لفظ روح کے شایانِ شان ہو۔ کوئی آکر پوچھے کہ روح کو کس چیز سے پیدا کیا؟مگر بے سود۔ اگر کسی ایک طالبِ علم کے ذہن میں بھی یہ سوال اٹھتا کہ اگر ہر شئے انہی چار عناصر سے بنی ہے تو روح بھی لازمی طور پہ ان میں سے کسی ایک عنصر سے بنی ہونی چاہیےتو وہ یہ راز جان لیتا کہ ہمزاد ان فرضی اور من گھڑت چار اقسام کا نہیں ہوتا جو نقال عاملوں نے آتشی ہمزاد، آبی ہمزاد، بادی ہمزاد اور خاکی ہمزاد کہہ کے بنائی ہوئی ہیں۔ حسبِ وعدہ وہ تفصیل حاضرِ خدمت ہے جس کی طرف اشارہ ان الفاظ میں کیا تھا جو تصویری خاکہ میں ظاہر ہیں۔ میں نے جو چار اقسام ہمزاد لکھی تھیں، وہ تھیں جو لوگ چاہتے تھے کہ ان کو بتائی جایئں کیوںکہ مجھ سے ابجد، ہوز، ،حطی کے اسرار پوچھے جا رہے تھے۔ تو جواب بھی انکی عقل اور سوجھ بوجھ کے مطابق دیا گیا اور صفت کا استخراج بھی انکو وہی بتایا گیا جسے وہ سمجھ سکیں یعنی وہی چار اقسامِ ہمزاد جو ایسے جعلی عاملوں نے چار کتابیں پڑھ کے یاد کی ہوئی ہیں۔ قارئین کو یاد ہوگا کہ یہ پوسٹ جس میں ہمزاد کی اقسام بتائی گئی تھیں نور محمد {ایک جعلی عاملِ ہمزاد جس نے فرضی نام سے وہ سوال پوچھے تھے، یہ وہ الف ب کے سوالات تھے جن کا جواب وہ خود نہیں جانتا تھا، اسکا ثبوت اسکا وہ بلاگ ہے جہاں اس نے اپنی علمی بصیرت کے ثبوت کے طور پہ یہ سوال پوچھے اور آج تک خود بھی انکا جواب نا دیا مگر مجھ سے پوچھنے میں تاخیر نہ کی }کے سوالات کے جوابات والی پوسٹ سے نیکسٹ پوسٹ تھی اور انہی سوالات کے جوابات کا احاطا کرتی تھی آسانی کیلئے تصویری خاکہ اور لنک بھی دیا جا رہا ہے۔ اور حقائق اب پیشِ خدمت ہیں
واضح ہو کہ روح کس چیز سے بنی کوئی نہیں جانتا۔ آگ، پانی، مٹی اور ہوا کی طرح یہ بھی بنیادی عنصر ہے۔ اور ان پاںچ عناصر کوالنجمة الخماسية کہا جاتا ہے۔ عام لوگوں کو صرف عناصرِ اربعہ کی تقسیم تک محدود رکھا گیا اور النجمة الخماسية کو پردہ راز میں رکھا گیا۔ روایت ہےکہ حضرت سلیمان علیہ السلام کی انگوٹھی پہ پانچ کونوں والی النجمة الخماسية کندہ تھِی۔ ہمزاد جس کا ماخذ روح ہے اس النجمة الخماسية کا پانچواں عنصر ہے۔ جو صاحبِ عقل ہوگا خود سمجھ جائے گا ۔
Comments
Post a Comment